فیصل آبادکا شہری ہاتھ میں اینٹ پکڑے گھنٹہ گھر پر چڑھ گیا
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
-
پولیس اور ریسکیواہلکار مسلسل کوششوں سے شہری کو نیچے اتارنے میں کامیاب ہوگئے ۔شہریوں نے ریسکیو اہلکاروں کی اقدام کو خوب سراہا،،،دکانداروں سمیت عوام کی بڑی تعداد گھنٹہگھر کےپاس جمع ہوگئے۔
ریسکیواہلکاروں نے شہری کو پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس کی شہری سے تفتیش جاری ہے ۔تاہم ابھی تک واضح نہیں ہوسکا کہ شہری کا دماغی توازن ٹھیک ہے یا نہیں۔
لاہور اور شیخوپورہ سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں ریکٹر اسکیل پر 4.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کا مرکز شیخوپور سے 20 کلومیٹر دور تھا۔ مریدکے، فاروق آباد، گوجرانوالہ اور دیگر قریبی شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کی اطلاع دینے کے لیے لوگوں نے سوشل میڈیا کا رخ کیا اور سب کے لیے حفاظت کی دعا کی۔
تفصیلات کے مطابق جان محمد کے 60 بچوں کی ولادت 3 بیویوں سے ہوئی، ان کے 5 بچوں کا انتقال ہو چکا ہے جبکہ جان محمد کے 55 بچے حیات اور صحت مند ہیں۔ جان محمد کا کہنا ہے کہ نئے سال کی آمد پر ایک اور بچے کی ولادت سے بہت خوش ہیں، بچے کا نام حاجی خوشحال خان رکھا ہے، جان محمد پیشے کے لحاظ سے کمپاؤنڈر ہیں اور وہ نواحی علاقے میں اپنا کلینک چلاتے ہیں، جان محمد کی تینوں بیویاں اور بچے ایک ہی گھر میں رہائش پذیر ہیں، کثیر الاولاد شخص کو ایک اور شادی کی بھی خواہش ہے جس کے لئے چوتھی زوجہ کی تلاش جاری ہے۔ ماضی میں اپنے ایک بیان میں جان محمد نے کہا تھا کہ ان کا ہدف 100 بچوں کی پیدائش ہے اور وہ زیادہ بچوں پر اللّٰہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں ۔
رطانوی شخص نے بچوں کے اسپتال کے عطیات کےلیے ایک ماہ میں 124 بڑی جسامت کے کباب کھائے جس سے اب وہ بدہضمی کے ساتھ نفسیاتی کیفیت کا شکار ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے انجینیئر، ڈیس بریکے نے ماہِ دسمبر میں 124 کباب کھاکر 1000 برطانوی پاؤنڈ جمع کیے ہیں جو فرانسس ہاؤس چلڈرن ہوسپائس کو دیئے جائیں گے۔ اگرچہ وہ کھانے کے شوقین ہیں لیکن انہوں نے اب کھانے کے کسی چیلنج سے انکار کر دیا ہے۔ کیونکہ ایک ماہ میں 124 کباب کھانا انہیں بھاری پڑگیا ہے۔ ان کا ہاضمہ خراب ہوگیا ہے اور اب وہ جسمانی طور پر بھی ٹھیک نہیں رہا جسے نارمل ہونے میں وقت لگے گا۔ جب انہوں نے کباب کھائے تو وہ کوئی پھل اور سبزی نہیں کھا رہے تھے۔ کیونکہ ان پرسو سے زائد کباب کھانے کا پریشر تھا جس کے بعد انہیں عطیات ملنا تھے۔ تاہم اب بھی وہ کباب کھانے کے خواہش ضرور رکھتے ہیں۔
Comments
Post a Comment